John Elia Poetry In Urdu | Inspirequotez

John Elia Poetry In Urdu | Inspirequotez

Hello viewers, Here is the best collection of john elia poetry in urdu. You can visit our more pages for interesting quotes and poetry.

قیامت خیز ہے آنکھیں تمہاری

!!!تم آخر خواب کس کے دیکھتے ہو

ارے نہیں!!!! بہت خوش ہوں میں!!!!!!

آپ بس آنکھوں پہ مت جائیے

کون سیکھتا ہے باتوں سے جون

!!سب کو ایک حادثہ سے ضروری ہے

مجھے اپنی مرنے کا غم نہیں لیکن

!!ہائے میں تجھ سے بچھڑ جاؤں گا

محبت تو تم سے ہر کوئی کرے گا جون

مگر کہاں سے لاؤ گے تابعدار ہم جیسا!!

اب نہیں کوئی بات خطرے کی

اب سبھی کو سبھی سے خطرہ ہے

بدلہ بدلہ سا ہے لہجہ کیا بات ہو گئی

!!شکایت ہم سے ہے یا کسی اور سے بات ہو گئی

John Elia Poetry In Urdu

اگر،مگر، کاش میں ہوں

!!میں خود اپنی تلاش میں ہوں

سب سمجھتے ہیں میں تمہارا ہوں

!!تم بھی رہتے ہو اس گماں میں کیا

آپ اچھے ہیں, لاکھ اچھے ہیں

!!جائیں خود سا کوئی تلاش کریں

احتراماً اداس رہتے ہیں

ورنہ ہم بھول گئے ہیں ان کو

ختم ہونے کو ہے سفر شاید

پھر ملیں گے مگر کبھی شاید

ایک خط جو تم نے لکھا ہی نہیں

میں روز اس کے جواب لکھتا ہوں

پھر اس کے بعد
کسی شے میں دلکشی نہ رہی

John Elia Poetry

کسی کو طلب مار گئی ہماری

کوئی ہمیں پا کر بھی خوش نہ ہوا

مجھے بھیجا تھا دنیا دیکھنے کو

میں ایک چہرے کو ہی دیکھتا رہ گیا

چاند تارے بلاوجہ خوش ہیں

میں تو کسی اور سے مخاطب ہوں

صدموں سے لوگ مر نہیں جاتے

تمہارے سامنے ہے مثال میری

چھوڑو یہ سرسری وعدے نہیں پورے ہوتے

میں اسی وقت جو مر جاؤں تو مر جاؤ گے کیا

زندگی کم پڑ گئی ورنہ

وہ نہ ملتا مجال تھی اس کی

تم نے روٹھنے میں جلدی کی

بچھڑ تو ویسے بھی جانا تھا

میرے مرنے سے کچھ نہیں ہوگا

میرے ہونے سے کچھ ہوا ہے کیا

ممکن کہاں ہے تجھ سے جدائی متاعِ جاں

تو ہے میرا لباس میں تیرا لباس ہوں

تیرے آنے سے کچھ دیر پہلے

بات تجھی سے کر رہا تھا میں

میں اب ہر شخص سے اکتا چکا ہوں بس

کچھ دوست ہیں اور دوست بھی کیا

ہر بار میرے سامنے آتی رہی ہو تم

ہر بار تم سے مل کر بچھڑتا رہا ہوں میں

نکال ڈالیے دل سے ہماری یادوں کو

یقین کیجئے- ہم میں وہ بات ہی نہ رہی

زندگی سے بہت بدظن ہیں

کاش ایک بار مر گئے ہوتے ہیں

کر کے ایک دوسرے سے عہد وفا

آؤ کچھ دیر جھوٹ بولیں ہم

Thanks For Visit Our Site Go and Explore More Pages

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *